Sona shayari

Add To collaction

लेखनी कहानी -18-Jun-2022سٹوری

اندھیری راتوں کے پنچھی

 از عائشے مغل 
قسط نمبر3


مرتضی خان کےاس خوب صورت بنگلےکی رونق آج قابل دید تھی بنگلے کو بہت خوبصورتی سے سجایا گیا تھا حویلی کا بڑا سا گیٹ خوبصورت اور رنگ برنگی غباروں سے ڈھکا ہوا تھا راہداری کو بہت خوبصورت پھولوں سے دونوں طرف سے سجایا گیا تھا.....
 اج وہ بہت خوش تھی کیونکہ آج اس کی زندگی کا سب سے بڑا دن تھا.. آج اس کا برتھ ڈے تھا اس سلسلے میں خان ہاوس میں بہت بڑی پارٹی منعقد کی گئی تھی اس میں شہر کے بہت بڑے جانے مانے بزنس ٹائیکون بھی انوائٹڈ تھے۔۔ اس وقت خان ہاؤس میں بہت سے مہمان جمع ہو چکے تھے۔۔
 اور تبھی وہ نخرے دکھاتی اتراتی ہوئی ہال میں داخل ہوئی سب کی نظریں اسے دیکھ کر مبہوت رہ گئیں ایسا لگتا تھا جیسے پلٹنا ہی بھول گئی ہوں... آج وہ معمول سے زیادہ ہی خوبصورت لگ رہی تھی سب نے اس کی دل کھول کر تعریف کی....
پھر سب کی بھرپور تالیوں میں کیک کاٹا گیا... پر اس کی نظریں ابھی بھی اس کے بابا کو تلاش رہی تھیں... ماما..عینا نے سفیہ بیگم کو پکارا....
جی بیٹا! آج تو میری بیٹی سب سے زیادہ خوبصورت لگ رہی ہے..... سفیہ بیگم نے اس کی تعریف کی..
 تھینکس مما بابا کہاں ہیں ؟؟؟
عینا۔۔ پتہ نہیں بیٹا۔۔یہیں کہیں ہونگے ۔۔؟؟
اوکے ۔۔مما ۔۔میں دیکھتی ہوں ۔۔ وہ جوس کاگلاس🥃 تھامے اس طرف چل پڑی کہ ایک دم وہ کسی چیز سے بہت بری طرح ٹکرائی...
یہ کیا کیا آپ نے...؟؟؟؟؟ دانت پیس کر خونخوار نظر اپنے سامنے کھڑی اس نخریلی لڑکی کو دیکھا جس کے ہاتھ میں جوس کا گلاس تھا جس میں سے جوس چھلک کر اس کے کپڑوں کو داغدار کر چکا تھا
۔۔۔
اوہ سوری!!! اس نے جیسے ہی نظر اٹھا کر دیکھا آنکھیں حیرانی سے تھوڑی پھیل گئیں تھیں....
صرف سوری۔۔۔۔ زالان ملک نے دانت پیستے ہوئے کہا غصہ تو اس کی لاپرواہی پر زیادہ تھا...
 میری ساری شرٹ خراب کر دی... اب وہ ایک نظر اپنی شرٹ پر ڈال رہا تھا... جو عجیب ہی شکل اختیار کر چکی تھی...ایک کھا جانے۔والی نظر اس پر ڈال کر آگے بڑھا ہی تھا کہ؟؟
اومسٹر۔۔ایسا بھی کیا نقصان کر دیا میں نے تمہارا۔؟؟؟۔۔عینا کو اس کا غصے سے بھرا چہرہ دیکھ کر دلی طور پر سکون محسوس ہو رہا تھا ۔۔۔
سامنے بھی تو پھر زالان ملک کھڑا تھا ۔۔
اندھی ہو کیا ۔۔یہ شرٹ پر اتنے بڑے بڑے داغ نظر نہیں آ رہے کیا تمہیں ۔۔۔اس نے اپنی شرٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ۔۔
تو آپ کونسا آنکھوں والے ہیں ۔ میں اندھی تھی مگر آپ تو اندھے نہیں تھے ناں ۔۔۔اس نے بھی منہ توڑ جواب دیا ۔۔۔
حد میں رہو مس عینا!! ورنہ تم جانتی نہیں ہو کہ اس دفعہ تم پنگا کس سے لے رہی ہو ۔۔۔زالان ملک نے اسے وارن کرتے ہوئے کہا ۔۔
میں جانتی ہوں ایک نہایت گرے ہوئے جاہل اور گھٹیا قسم کے انسان ہو تم زالان ملک۔۔۔۔
یہ تو وقت بتائے گا کہ کون کتنا گھٹیا ہے ؟
؟wait and watch Miss aina۔۔۔
پھر وہ تیز تیز قدم اٹھاتا خان ہاؤس سے نکل چکا تھا اور وہ جس نے ابھی بولنے کے لیے منہ کھولا ہی تھا کہ ایک مرتبہ پھر وہ اسے اپنے لہجے اور ان کی سختی سے مبہوت کر کے جا چکا تھا ۔۔۔
       *****************************
 جو محبتیں ہمیں توڑ کر اللہ تعالی سے جوڑتی ہیں... انہیں ہرگز کوسنا نہیں چاہیے۔۔ ان کے حق میں دعائیں کرنی چاہیے کہ انہوں نے آپ کو اکیلا بے بس کمزور جان کر توڑا سورہ تا کہ آپ جب ٹوٹ کر جھکیں تو سامنے اللّٰہ دکھائی دے ۔۔وہ اللّٰہ جو تب بھی وہاں موجود تھا ۔۔جب ہم سرابوں میں تھے ۔۔اور وہ تب بھی وہاں موجود تھا ۔۔جب ہم آسمانوں میں اڑتے تھے ۔۔اور وہ اب بھی وہاں موجود ہے جہاں ہم ٹوٹے پروں سے گر کر چکنا چور ہو چکے ہیں۔۔۔ہم تھام کیوں نہیں لیتے اس مضبوط سہارے کو ۔۔۔آخر یہ ٹوٹنا ۔۔بکھرنا ۔۔کب تک ؟؟؟؟؟مگر نہیں ہم ذرا سا سنبھلتے ہیں ، اٹھ کر پھر سے نت نئے چہرے دیکھتے ہیں ۔۔۔آرزوئیں کرتے ہیں ۔۔دنیا کے رنگ میں گم ہو جاتے ہیں ۔۔ ہم دشت میں خود ریت پھانکتے پھرتے ہیں ۔۔ورنہ ۔۔اگر ہم آج بھی چاہیں تو ۔۔اپنے راستے ہدایت والوں کی طرف موڑ دیں ۔۔اور یقین جانیں رب کی مقرر کردہ حدود میں ہی سکون ہے ۔۔
        ****************************  
وہ۔گم صم سی بیٹھی نا جانے کیا سوچ رہی تھی کہ اسے اپنے کمرے میں کسی کے ہونے کا احساس ہوا۔۔اور یشفع کو تو دیکھتے ہی وہ اس کے گلے لوگ کر پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی۔۔
کیا ہوا نور۔۔کچھ بولو تو ۔۔اس نے نرمی سے مگر فکر سے بھر پور لہجے میں پوچھا ۔۔
اس
 کے رونے میں مزید شدت آگئی۔۔کیوں یشفع کیوں ؟؟؟کیوں کیا اس نے میرے ساتھ ایسا ۔۔میں نے تو اس سے سچی محبت کی تھی ناں۔۔پھر کیوں اس نے میرا بھروسہ توڑا ۔۔اس نے بھی کہا تھا کہ وہ مجھ سے محبت کرتا ہے ۔۔پھر کیوں اس نے میری ذات کو اس قدر بکھیر دیا کہ میں چاہ کر بھی خود کو سمیٹ نہیں پارہی کیوں ؟؟؟وہ ایک دم چلائی تھی اور اتنی زور سے چلائی تھی کہ یشفع کو کچھ لرزتا ہوا محسوس ہوا ۔۔۔
جانتی ہو کیوں ایسا ہوا نور ۔۔کیوں کہ تمہارا رب تم سے محبت کرتا ہے ۔۔وہ چاہتا ہے کہ تم بھی اس سے محبت کرو۔۔۔یشفع نے اسے سمجھاتے ہوئے کہا 
مجھ سے محبت کون کر سکتا ہے یشفع؟؟؟میں تو محبت ڈزرو ہی نہیں کرتی۔۔۔میں تو اتنی گناہ گار ہوں؟؟؟میں تو اس کے سامنے کھڑے ہونے کے قابل بھی نہیں ہوں تو وہ مجھ سے محبت کیسے کر سکتا ہے ؟؟؟آنسو مسلسل اس کی آنکھوں سے رواں تھے ۔۔۔
ایسا نہیں کہتے نور۔۔ہم یہ فیصلہ کرنے والے کون ہوتے ہیں ؟؟کہ کون کیا ڈزرو کرتا ہے ؟؟یہ فیصلہ کرنے والی صرف اور صرف اللّٰہ کی ذات ہے۔۔وہ تم سے بہت محبت کرتا ہے وہ چاہتا کہ تم اس سے مانگو۔۔۔تم ایک دفعہ صرف ایک قدم اس کی طرف بڑھاؤ وہ خود تمہیں تھام لےگا ۔۔۔
لیکن اگر اس نے مجھے معاف نہیں کیا تو ؟؟؟
وہ تمہیں ضرور معاف کرے گا ۔۔نور ۔۔صرف ایک کوشش کر کے تو دیکھو۔۔۔انشاءاللہ وہ تمہیں مایوس نہیں کرے گا۔۔
یشفع نے اس کے آنسو پونچھے ۔۔
اور اٹھو چلو ۔۔انٹی کب سے پریشان ہو رہی ہیں ۔۔۔کھانا بھی نہیں کھایا تم نے چلو آجاؤ منہ دھوکر جلدی سے میں کچن میں تمہارا ویٹ کر رہی ہوں ۔۔۔
یشفع کی باتوں سے اب وہ اپنے آپ کو کافی ہلکا محسوس کر رہی تھی ۔۔۔تھوڑی ہی دیر میں وہ سب کے ساتھ بیٹھی ہلکی سی مسکراہٹ لیے ڈائننگ ٹیبل پر موجود تھی ۔۔۔

   1
0 Comments